حماس کی جانب سے اسرائیلی فوجی کے اغوا سے اظہار لا تعلقی کے بعد غزہ شہر ایک بار پھر اسرائیلی بمباری کی زد میں ہے، جبکہ اقوام متحدہ اور امریکہ کی اپیل کے بعد فریقین کی جانب سے اعلان کردہ 72 گھنٹے کی جنگ بندی کا معاہدہ شروعاتی کچھ گھنٹوں میں ہی ٹوٹ گیا ہے۔
جنگ بندی کا معاہدہ اس وقت ٹوٹ گیا جب اسرائیل کی جانب سے الزام لگایا گیا کے حماس نے رفاہ سے اس کے ایک فوجی کو اغوا اور دو کو ہلاک کر دیا ہے۔
جنگ بندی کے خاتمے کے بعد ہونے والی بمباری میں تقریباً 107 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ کل رات ہونے والی بمباری میں 35 فلسطینی شہریوں کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں۔
اسرائیلی وزیر انصاف اور کابینہ کی کمیٹی برائے دفاع کی ممبر زپی لیونی نے اسرائیلی فوجی کی گمشدگی کا ذمہ دار حماس کو ٹہراتے ہوئے کہا ہے کہ حماس کو اس کی قیمت چکانا پڑے گی۔
ادھر امریکی صدر بارک اوباما نے بھی حماس پر زور دیا ہے کے وہ اسرائیلی فوجی کو غیر مشروط طور پر رہا کر دے، اور ساتھ ہی فلسطینی شہریوں کی جانوں کے تحفظ پر بھی زور دیا۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کے اگر حماس حالیہ تنازعہ کے دیرپا حل کے لئے سنجیدہ ہے، تو اسے اسرائیلی فوجی کو جلد از جلد غیر مشروط طور پر رہا کر دینا چاہئے۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا کے امریکہ کو غزہ میں شہریوں کی ہلاکت پر تشویش ہے۔
دوسری طرف حماس کا کہنا ہے کے وہ کسی اسرائیلی فوجی کے اغوا کے بارے میں کوئی علم نہیں رکھتی اور نہ ہی کوئی اسرائیلی فوجی اس کے قبضے میں
ہے۔
حماس کے ازدیں القسام بریگیڈ کا کہنا ہے کے جس جگہ سے اسرائیلی فوجی کے گم ہونے کی اطلاعات ہیں، وہاں پر موجود حماس کے ایک جنگجو گروہ سے بھی تنظیم کا رابطہ منقطع ہے، جس کی وجہ سے خدشہ ہے کے جنگجو اور فوجی مارے گئے ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق ہفتے کے روز اسرائیلی افواج نے جبلیہ کے علاقے میں ایک مسجد کو نشانہ بنایا، جب کے شمالی غزہ کے ساحلی علاقے میں کچھ گھروں کو منہدم کر دیا گیا۔
ادھر اسرائیلی افواج کے مطابق اس کے ایئر ڈیفینس سسٹم نے غزہ سے داغے گئے دو راکٹس کو تل ابیب کے اوپر نشانہ بنایا، جب کے ایک راکٹ کو بیرشیبا کے شہر کے اوپر نشانہ بنایا۔ القصام بریگیڈ کے مطابق تل ابیب کی جانب تین راکٹ اس نے داغے تھے۔
فلسطین کے وزیر برائے ایمرجنسی سروسز اشرف القدرا کے مطابق اعلان کردہ تین روزہ جنگ بندی کے خاتمے کے بعد جمعہ کے روز 5 بجے سے اب تک 107 فلسطینی شہری جاں بحق ہو چکے ہیں۔
القدرا کے مطابق 8 جولائی سے جاری مسلّح تنازعہ میں اب تک 1650 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں غالب اکثریت شہریوں کی ہے۔
دوسری جانب اسرائیل کے صرف 63 فوجی اور تین شہری ہلاک ہوئے ہیں۔
اسرائیلی افواج کے مطابق حال ہی میں اسکے دو فوجیوں کی اموات اسی واقعے میں ہوئیں جس کے بعد سے ایک فوجی گمشدہ ہے۔ اسرائیل کی جانب سے شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کے اس گمشدگی میں حماس کا ہاتھ ہے۔
یاد رہے کے 2006 میں حماس نے غزہ سے اسرائیلی افواج کے ایک رکن کو اغوا کیا تھا، اور اسرائیل نے اسکی رہائی کے بدلے ایک ہزار فلسطینیوں کو رہا کیا تھا۔